کرونا وائرس: نئےسال کی تقاریب مشکلات کا شکار
چین میں تقریباً دو کروڑ افراد اسی مقام پر پھنس کر رہ گئے ہیں جہاں سے جان لیوا وائرس ’کرونا‘ پھیلنا شروع ہوا تھا۔ وہاں سے اڑنے والے جہازوں اور چلنے والی ٹرینوں کو روک دیا گیا ہے۔جہاں تک اس وائرس کے پھیلنے کی بات ہے تو یہ امریکہ پھیل چکا ہے .چین میں تقریباً دو کروڑ افراد اسی مقام پر پھنس کر رہ گئے ہیں جہاں سے جان لیوا وائرس ’کرونا‘ پھیلنا شروع ہوا تھا۔ وہاں سے اڑنے والے جہازوں اور چلنے والی ٹرینوں کو روک دیا گیا ہے تاکہ اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے، حالانکہ وائرس پہلے ہی دوسرے ممالک تک پھیل چکا ہے۔اس وائرس سے اب تک 17 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں دیگر افراد کے اس وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق چکی ہے۔
جہاں تک اس وائرس کے پھیلنے کی بات ہے تو یہ امریکہ پھیل چکا ہے۔چین کے دارالحکومت بیجنگ کی انتظامیہ نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئے قمری سال کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات منسوخ کر دی ہیں۔حکام نے عوام سے کہا ہے کہ وہ سپرنگ فیسٹیول کے دوران پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کریں تاکہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔کرونا وائرس سے اب تک 570 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔شہری حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ماضی میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بننے والے ٹیمپل فیئرز سمیت کئی دیگر تقریبات کو منسوخ کیا جا رہا ہے۔
شہریوں سے ’وائرس کی روک تھام میں مضبوطی اور حمایت‘ کی درخواست کی گئی ہے۔چین میں ٹوئٹر جیسے ایک پلیٹ فارم ویبو پر حکام کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد وائرس کی روک تھام اور کنٹرول ہے۔دارالحکومت بیجنگ کی حکومت نے کہا ہے کہ ’جیسے ہی یہ صورتحال بہتر ہوتی ہے‘ تو وہ اس حوالے سے مزید معلومات فراہم کرے گی۔وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ ووہان وسطی چین میں واقع ہے، جہاں سے یہ وائرس پہلی مرتبہ سامنے آیا۔ ووہان کو جمعرات کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا اور ٹرینیں اور پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔
دوسری جانب بیجنگ ٹورازم نیٹ جو وزارت ثقافت و سیاحت کے زیرانتظام ہے، نے علیحدہ سے ویبو پوسٹ میں لکھا ہے کہ 25 سے 29 جنوری کو ہونے والے بیجنگ دائتن اور لانگٹین ٹیمپل فیئر کو منسوخ کیا جائے گا۔چینی خبر رساں ادارے شن ہوا کے مطابق نئے سال کے موقع ہونے والے یہ میلے گذشتہ تین دہائیوں سے جاری ہیں اور گذشتہ سال پانچ روزہ تقریبات میں 14 لاکھ چینی اور غیرملکی سیاح شریک ہوئے۔ادھر شیانتاو شہر، جس کی آبادی 15 لاکھ کے قریب ہے، کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ہوبے ایکسپریس وے پر ٹول سٹیشن کے 30 داخلی راستے بند کر دیے گئے ہیں تاکہ گاڑیوں کا داخلہ روکا جا سکے۔
چینی حکومت سے تعلق رکھنے والے ماہر زہونگ ناشان نے سوموار کو سرکاری ٹی وی پر انکشاف کیا تھا کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو منتقل ہو سکتا ہے۔ اس اعلان کے بعد کرونا وائرس کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش میں اضافہ ہوا۔کہا جارہا ہے کہ یہ وائرس جانوروں کی وجہ سے پھیلا۔ رواں ہفتے شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اس وائرس کا آغاز شاید چمگاڈروں اور سانپوں میں ہوا۔اس وائرس کی ابتدائی علامات میں بخار، کھانسی، سینے میں گھٹن اور سانس لینے میں مشکلات پیش آنا شامل ہیں۔