کورین فلم ’پیراسائیٹ‘ نے آسکر میں تاریخ رقم کردی

0211202016

کورین فلم ’پیراسائیٹ‘ نے اپنے نام 4 ایوارڈ کرکے آسکر میں تاریخ رقم کردی۔ اتوار کو سجنے والے آسکر ایوارڈ کے میلے میں تاریخ میں پہلی بار انگریزی کے بجائے جنوبی کورین زبان میں بننے والی فلم کو بہترین فلم قرار دیا گیا جو کہ ہالی وڈ کا سب سے بڑا انعام ہے۔فلم ’پیراسائیٹ‘ آسکرز میں مجموعی طور پر 4 ایوارڈز اپنے نام کیے،

یہ پہلی ایشیائی فلم ہے جس نے بہترین فلم کا تاج اپنے سر سجایا۔بہترین فلم کے علاوہ پیراسائیٹ کو بہترین بین الاقوامی فلم، بہترین اوریجنل اسکرین پلے اور اس فلم کے ڈائریکٹر بانگ جون ہو کو بہترین ڈائریکٹر بھی قرار دیا گیا۔بہترین فلم کے علاوہ پیراسائیٹ کو بہترین بین الاقوامی فلم، بہترین اوریجنل اسکرین پلے اور اس فلم کے ڈائریکٹر بانگ جون ہو کو بہترین ڈائریکٹر بھی قرار دیا گیا—

فلم کے ڈائریکٹر بانگ جون ہو نے کہا کہ میرے لیے یہ باعثِ فخر ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ میں خواب دیکھ رہا ہوں اور ابھی اس سے بیدار ہوجاؤں گا، مجھے یہ سب ایک خیال کی طرح لگ رہا ہے۔بانگ جون ہو کا مزید کہنا تھا کہ میں نے آج کی کامیابی کے لیے یہ سب محنت کی تھی اور اب میں مطمئن ہوں۔اس کے علاوہ بانگ جون ہو نے اپنے بچپن کے ہیرو اور فلم ’دی آئرش مین‘ کے ڈائریکٹر مارٹن اسکورسیس جو کہ آسکر کے لیے نامزد ہوئے تھے مگر خالی ہاتھ گھر لوٹ گئے، انہیں اسٹیج پر کھڑے ہو کر خراجِ تحیسن پیش کیا۔

اس کے علاوہ ایوارڈز کی سب سے حیرت انگیز بات یہ تھی کہ فلم پیراسائیٹ نے فلم ’1917‘ کو مات دے کر بہترین فلم کا ایوارڈ اپنے نام کیا جسے فیورٹ تصور کیا جارہا تھا۔فلم پیراسائیٹ کے پروڈیوسر کواک سین اے کا کہنا تھا کہ مجھے لگ رہا ہے کہ اس وقت جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ تاریخ کا موزوں ترین لمحہ ہے۔

فلم کے ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ مجھے امید ہے جلد ہم ایسے دور میں آجائیں گے جب ایک غیر ہالی وڈ فلم کا آسکر میں بہترین فلم قرار پانا کوئی بڑی بات نہیں ہوگی۔واضح رہے کہ آسکر کی تاریخ میں صرف ایک ہی شخص والٹ ڈزنی نے 1953 میں بیک وقت چار آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے تھے تب سے لے کر اب فلم پیراسائیٹ اور فلم کے ڈائریکٹر بانگ جون نے یہ تاریخ رقم کی ہے۔