جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 ایک جدید جنگی طیارہ

021420205

دہائیوں بعد پاکستان کو ایف 16 طیاروں پر مزید انحصار کی ضرورت نہیں رہی، پاک فضائیہ جلد ہی امریکی جنگی طیاروں سے زیادہ جدید جنگی طیارے حاصل کر لے گی، جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 میں چوتھی جنریشن والے تمام جنگی طیاروں کی خصوصیات موجود ہوں گی ۔

پاکستان اور چین مشترکہ طور پر ایسا جنگی طیارے کو فعال کرنے کی کوششیں میں مصروف ہیں جو امریکی ایف 16 جنگی طیارے سے زیادہ بہتر جنگی طیارہ ہوگا۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور چین جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 طیارے کو مزید بہتر بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور یہ طیارہ ممکنہ طور پر 2020 میں پاک فضائیہ کے بیڑے کا باقاعدہ حصہ بن جائے گا۔ پاکستان نے گزشتہ برس کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ جنگی طیارے جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 کی تیاری سال کے وسط سے شروع کی جائے گی۔

جے ایف 17 تھنڈر ڈوئل سیٹر بلاک 3 طیارے کو جدید فضاء سے فضاء میں دور تک مار کرنے والے بی وی آر میزائل اور اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس کیا جا رہا ہے۔پاک فضائیہ کے بیڑے میں اس طیارے کی شمولیت سے پاکستان کا امریکی ساختہ مہنگے ایف 16 طیاروں پر انحصار کم ہو جائے گا۔ پاکستان کے پاس اس وقت 60 سے زائد ایف 16 جنگی طیارے موجود ہیں۔

ان طیاروں کی ناصرف قیمت زیادہ ہے، بلکہ ان کی دیکھ بھال کے اخراجات پر بھی خطیر رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔ تاہم جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 امریکی جنگی طیارے کے مقابلے میں ناصرف کم قیمت ہوگا، بلکہ اس میں موجود خصوصیات بھی کسی طرح سے بھی ایف 16 طیارے سے کم نہ ہوں گی۔امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3، جدید خصوصیات سے لیس ہونے کے بعد مارچ 2022ء تک آپریشنل کر دیا جائے گا۔ جبکہ دوسری جانب پاک فضائیہ جے ایف 17 بلاک 2 طیاروں کی مکمل کھیپ حاصل کر چکی ہے۔ بلاک 2 نشستوں والا جے ایف 17 تھنڈر بی طیارہ بھی مقامی سطح پر تیار کردہ ہے۔

جدید ترین آلات اور ریڈار سے لیس یہ لڑاکا جہاز عالمی منڈیوں میں موجود چوتھی جنریشن کے جنگی طیاروں کا ہم پلہ قرار دیا گیا ہے۔یہ طیارہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس کامرہ میں ہی تیار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس فروری کے ماہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی فضائی جھڑپوں کے بعد سے پاکستان اور چین کے تیار کردہ جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔

جے ایف 17 تھنڈر نے بھارت کے 2 جنگی طیارے مار گرائے تھے، جس کے بعد سے کئی ممالک نے اس طیارے کو خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔