ہ95 سالہ تاج بی بی کا 100 سالہ اسماعیل سے جہیز کی واپسی کا مطالبہ

021920206

تاج بی بی نے یہ دعویٰ کیا کہ اسمائیل نے انھیں ابھی طلاق نہیں دی ہے’جج صاحب نے کہا اسماعیل لڑکا کہاں ہے؟ جب میرا 100 سالہ بھائی چھڑی کے سہارے سے چل کر عدالت میں پیش ہوا تو جج صاحب سمیت باقی لوگوں کو بھی ہنسی آگئی، کہ کہاں لڑکا اور کہاں یہ بابا۔’

لاہور کی فیملی کورٹ میں ایک انوکھا دعویٰ دائر کیا گیا جس میں 95 سالہ تاج بی بی نے اپنے جہیز کا سامان واپس لینے کے لیے 100 سالہ اسماعیل بابا کے خلاف درخواست دی۔100 سالہ شخص 85 سالہ گواہ یحییٰ کو لے کر ساتھ پیشی کے لیے عدالت پہنچے۔ عدالت کی جانب سے اگلی پیشی پر شہادتیں اور ثبوت پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔جہیز کی واپسی کا مطالبہبابا اسماعیل کے وکیل وسیم راجپوت اور شہباز علی نے بتایا کہ ہمارے موکل اسمائیل بابا کے خلاف تاج بی بی نے کی جانب سے عدالت میں ایک لسٹ جمع کروائی گئی ہے جس میں انھوں نے گھریلو استعمال کی چیزیں جیسا کہ فریج، گیس ہیٹر، جوسر، فرنیچر، واشنگ مشین، دو تولہ سونا سمیت دیگر اشیاکی واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور تمام سامان آج کے دور کے ریٹ کے حساب سے تقریباً 10 لاکھ کی مالیت کا ہے۔جبکہ ان کے وکیل کا کہنا کہ جن اشیا کا تاتاج بی بی نے مطالبہ کیا ہے ان کا کا تصور 1960 میں کیا بھی نہیں جاتا تھا۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ عدالت میں جرح کے دوران تاج بی بی سوال کیا گیا کہ آپ شادی کے بعد کھانا بناتی تھیں اور کیا گیس آتی تھی؟ جس پر انھوں نے جواب دیا کہ ‘پتر اس دور میں تو ہم دیے جلاتے تھے گیس کہاں سے آنی۔بابا اسماعیل کے بھائی نعمت علی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں گیس اور بجلی چند سال پہلے آئی تھی تو یہ کیسے گیس اور بجلی سال پہلے جہیز میں لے آئیں۔تاہم انھوں نے بتایا کہ میں اور میرا رشتے دار 80 سے چلنے والا یحییٰ ان دونوں کی شادی کے گواہ بنے تھے۔ تاج بی بی میری پھوپی کی بیٹی ہے اور وہ اپنے ساتھ ایک چیز بھی جہیز میں نہیں لائی تھی۔عدالت میں پیش ہونے والے گواہ یحیی نے بھی یہی بیان دیا کہ میری موجودگی میں ان دونوں کا نکاح ہوا تھا تاہم جہیز میں کوئی چیز نہیں دی گئی تھی۔

بابا اسماعیل کا کہنا تھا کہ میری شادی تاج بی بی سے ایوب خان کی حکومت آنے کے سال بعد ہوئی تھی اور اس وقت میری سابقہ اہلیہ جہیز میں ایک پیالہ تک نہیں لائی تھی جبکہ میرے والد نے باراتیوں کو گڑ والے چاول بنوا کر دیے۔ ان لوگوں نے تو وہ چاول بھی پتیلیوں میں ڈال کر دیے تھے۔ ہم نے شادی کے چاول کھائے، نکاح ہوا اور ہم رخصتی کروا کر اسے لے گئے۔اس وقت انھوں نے کوئی چیز ہمیں نہیں دی تھی بلکہ ہم نے شادی کے موقع پر تاج کو کپڑے بھی دیے تھے ۔ اب وہ ایسی چیزیں مانگ رہی جو اس زمانے میں ملتی بھی نہیں تھیں۔ تاج بی بی کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔

تاج بی بی کا موقف تاج بی بی نے یہ دعویٰ کیا کہ اسمائیل نے انھیں ابھی طلاق نہیں دی ہے۔ جبکہ اسمائیل کے مطابق وہ تاج بی بی کو 35 سال قبل طلاق دے چکے ہیں۔تاج بی بی کا کہنا تھا کہ میرے شوہر نے بچے نہ ہونے کی وجہ سے دوسری شادی کرلی۔ جبکہ میں اس کی دوسری شادی کے خلاف تھی کیونکہ اس نے اور اس کے گھر والوں نے منتیں کر کے میرا رشتہ تھا۔ شادی کے بعد میں نے اپنے شوہر کا ہر قدم پر ساتھ دیا اور اس کے ساتھ مل کر محنت مزدوری بھی کی۔ لوگ ہماری جوڑی کو دیکھتے تھے تو کہتے تھے کہ ہیر رانجھا کی جوڑی ہے، اتنا پیار تھا ہمارے درمیان۔ جب اسماعیل دوسری شادی کرنا چاہتا تھا تو میں نے اس شرط پر شادی کی اجازت دی کہ وہ مجھے حج کروائے گا، مہینے کا خرچہ دے گا اور ساتھ ہی ساتھ اور گھر کا آدھا حصہ جو ڈھائی مرلہ ہے وہ بھی میرے نام کرے گا۔ ان سب شرائط کو ماننے کے بعد ہی میں دوسری شادی کرنے دی جبکہ ہمارا معاہدہ اسٹامپ پیپر پر ہوا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ شادی ہونے کے بعد اسماعیل کی دوسری بیوی مجھ پر تشدد کرتی تھی اور اسماعیل نے بھی مجھے خرچہ دینا بند کر دیا اور پھر کچھ عرصے بعد گھر سے بھی نکال دیا۔ جبکہ میری ایک بھینس بھی ان کے پاس ہے جس کا دودھ بیچ کر میں گزارا کرتی تھی۔ گھر سے نکالے جانے کے بعد میں اپنے بھائی کے پاس آگئی لیکن میرے جہیز کا سامان اسی گھر میں رہ گیا جہاں سے میرے شوہر نے مجھے نکالا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ میرے گھر والوں نے مجھے شادی کے وقت ضرورت کی ہر چیز دی تھی جو میرے پاس نہیں ہے۔تاج بی بی اپنے بھتیجے کے گھر کے ایک کمرے میں میں چھوٹی سی دکان کھول رکھی ہے۔ جہاں وہ روز مرہ کا سامان بیچتی ہیں اور اپنا گزر بسر کرتی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ میرا گزرا کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے اس لیے میں اب چاہتی ہوں کہ کچھ اور نہیں تو کم از کم میرا شوہر وہ ڈھائی مرلے جگہ ہی مجھے دے دے تاکہ میں اسے کرایے پر چڑھا کر اپنی زندگی سکون سے گزار سکوں۔’میرا بوڑھا بھائی اس عمر میں ذلیل ہو رہا ہے‘اسماعیل کے بھائی نعمت علی نے بی بی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے بھائی کی عمر اور انھوں نے اپنی پہلی بیوی کو 35 سال پہلے طلاق دے دی تھی۔ تاہم میرے بھائی کی شادی تاج بی بی سے 1960 میں ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تاج بی بی نے اس کیس سے پہلے بھی پتوکی میں ایک مقدمہ درج کروایا تھا جس میں اس نے الزام لگایا کہ انھوں نے میری ڈھائی مرلے جگہ پر قبضہ کر رکھا ہے۔ جبکہ وہ زمین اپنے بھتیجے کو لے کر دینا چاہتی ہے۔ اس مقدمے کو پولیس نے چھان بین کے بعد خارج کر دیا تھا۔نعمت علی نے الزام لگایا کہ تاج بی بی ان کے بھائی کو کافی عرصے سے تنگ کر رہی ہیں کبھی وہ اپنے کپڑے پھاڑ دیتی ہیں کبھی کوئی اور لڑائی کرتی ہیں۔ جب ان سے کچھ نہیں ہوا تو اب تاج بی بی نے لاہور میں جہیز کا کیس کر دیا ہے۔

میرا بھائی تو اس عمر میں ذلیل ہی ہو کر رہ گیا ہے۔عدالت نے دونوں فریقین کو اس کیس کے حوالے ثبوت فراہم کرنے کی ہدایات کی ہیں جبکہ اسماعیل کےوکیل نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ خاتون نے ایسی چیزوں کی ڈیمانڈ کی ہے جو 35 سال قبل پتوکی میں تھیں ہی نہیں ۔ انھوں نے اس درخواست کو خارج کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔