لاک ڈاؤن: عوام پر’’ رَبر‘‘ کی گولیوں کی بوچھاڑ اور مریض سونگھ کر کرونا تشخیص کرنے والے کتے

0329202016

کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ میں کروناوائرس کے پیش نظر نافذ العمل لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس نے عوام پر ’’ رَبر‘‘ کی گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ کروناوائرس کے خطرے کے باعث جنوبی افریقہ میں بھی لاک ڈاؤن ہے تاہم عوام کو گھروں تک محدود کرنے میں انتظامیہ ناکام نظر آرہی ہے۔

افریقی پولیس گشت کے دوران عوامی مراکز پر جمع ہونے والے افراد پر ربر کی گولیاں فائر کررہی ہے تاکہ وہ خوف کے باعث گھروں میں خود کو محفوظ رکھیں۔ تاہم اس کے باوجود عوام مہلک وائرس کی ہولناکی کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔

محکمہ صحت سمیت دیگر متعلقہ اداروں نے عوام کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام افراد سیلف آئسولیشن اختیار کریں، صرف اشیاء خوردونوش کی خریداری اور اتہائی ناگہانی صورت حال کے تحت عوام کو باہر نکلنے کی اجازت ہے۔ عوامی مقامات پر عوام کو فاصلہ رکھنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ جبکہ عوام حکومتی احکامات کو کسی خاطر میں نہیں لارہے۔ پولیس نے خصوصی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے جو گروہ کی شکل میں نظر آنے والے افراد پر ربر کی گولیاں فائر کررہی ہے۔

کرونا کی تشخیص، کتوں کی خدمات لینے پر غور
لندن: برطانوی ماہرین نے کہا ہے کہ مستقبل میں کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی خدمات لی جائیں گی۔ لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن کے ماہرین نے کرونا کی تشخیص کے حوالے سے ہونے والے ٹیسٹ کا مطالعہ کیا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ کتے کرونا وائرس کے مریض کو سونگھ کر مرض کی تشخیص کرسکیں گے کیونکہ متاثرہ شخص میں ایک مخصوص بو ہوتی ہے جو انسان نہیں مگر کتے سونگھ سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ’ملیریا کے حوالے سے تحقیقات میں ثابت ہو چکا ہے کہ کتے سونگھ کر انتہائی درستگی سے بیماری کا معلوم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، علاوہ ازیں نظامِ تنفس کی دیگر بیماریوں کی تشخیص کے لیے بھی کتوں کے سونگھنے کا تجربہ کامیاب رہا ہے‘۔ برطانوی ماہرین کا کہنا تھا کہ ماضی کو دیکھتے ہوئے ہم اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ مستقبل میں کرونا وائرس کی تشخیص کتوں کی مدد سے ممکن ہوگی‘۔

میڈیکل ڈی ٹیکشن ڈاگز کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر کلیئر گیسٹ کا کہنا تھا کہ ہم کتوں کو کرونا کے مریض سونگھ کر وائرس کی تشخیص کرنے کی تربیت دینے کا سوچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اجازت ملتی ہے تو ہم کتوں کو 6 ماہ میں تربیت دے سکتے ہیں جس کے بعد کتوں کے ذریعے ہی کرونا کے مریضوں کے ٹیسٹ کیے جاسکیں گے۔