اوکاڑہ: زہریلی شراب پینے سے مزید تین نوجوان ہلاک
اوکاڑہ: اوکاڑہ شہر میں زہریلی شراب پینے سے تین مسیحی نوجوان ہلاک ہو گئے۔ تھانہ اے ڈویژن کے علاقہ میں خود تیار کی جانی والی زہریلی شراب کی فروخت کھلے عام جاری ہے گذشتہ روز نیوکرسچین و اولڈ کرسچین کالونی کے تین نوجوانوں اللہ دتہ مسیح،یاسر مسیح اور ہارون مسیح نے شراب پی جس سے انکی حالت غیر ہوگئی۔ انکی ہلاکت پر ورثاء نے شدیداحتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے اسکی تحقیقات کرائی جائے اور زہریلی شراب فروخت کرنے والوں کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔
پولیس کے ذمہ دار ذرائع کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ڈی پی او اوکاڑہ نے شراب فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم جاری کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی پی او اوکاڑہ کی جانب سے ملنے والے حکم کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ زہریلی شراب پی کر ہلاک ہونے والوں کے ورثا نے اس پرعلاقے میں احتجاج بھی کیا ہے۔
زہریلی شراب پی کر ہلاک ہونے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے کہ جب بنی نوع انسان کو عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بدترین خطرہ درپیش ہے۔اس وقت پوری دنیا کے لوگ اپنے نظریے، مذہب، عقیدے اور مسلک کے مطابق اللہ تعالیٰ کے حضور گڑ گڑا کر اپنے گناہوں سے توبہ استغفار کر رہے ہیں اورخالق کائنات کی رضا تلاش کرنے کی جستجو میں منہمک ہیں۔