سندھ میں لاک ڈاؤن کی پابندی نہ ہونے کے باعث صورتحال خراب ہو رہی ہے
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کی متواتر تنبیہ کے باوجود لاک ڈاؤن کی سختی سے پابندی نہ ہونے کے باعث صوبے میں صورتحال خراب ہو رہی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے جتنے ٹیسٹ ہوئے ان میں سے 20 فیصد پازیٹیو آئے ہیں جو دنیا کی اب تک سب سے بڑی اوسط ہے۔
ہفتے کی دوپہر اپنے ویڈیو بیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کیلئے 531 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 104 یعنی 20 فیصد مثبت آئے جوکہ صوبے کے 26 فروری سے اب تک کے سب سےزیادہ کیسز ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 6 اموات ہوئی ہیں اور یہ بھی ایک بڑی تعداد ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاک ڈاؤن پرجب تک سختی سے عمل ہورہا تھا تب تک تو صورتحال بہتر تھی لیکن گزشتہ چند روز سے عوام اس طرح سماجی فاصلہ برقرار نہیں رکھ رہے جس کے نتیجے میں صوبے میں کرونا کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں 26 فروری سے اب تک 12 ہزار 740 افراد کے ٹیسٹ ہوچکے ہیں جن میں سے ایک ہزار 318 افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی پائی گئی جبکہ اب تک 28 افرد اس وبا کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں اور یہ تعداد کل متاثرہ افراد کی 2 اعشاریہ 1 فیصد بنتی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ سندھ میں کرونا سے متاثرہ افراد میں سے 371 اب تک صحت یاب ہوچکے جن میں سے 13 گزشتہ 24 گھنٹوں میں شفایاب ہوکر اپنے گھروں کو گئے جبکہ 919 افراد زیرعلاج و نگرانی ہیں جن میں سے 604 گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، 35 سکھر کے حکومتی مرکز میں اور 280 افراد مختلف اسپتالوں میں ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کے گزشتہ 24 گھنٹے کافی پریشان کن ثابت ہوئے ہماری سر توڑ کوششوں اور کہنے کے باوجود کہ صرف لاک ڈاؤن ہی اس وبا کا واحد حل ہے ایسی سرگرمیاں جو کہ لاک ڈاؤن کی روح کے خلاف ہیں خصوصاً ہجوم کے اکٹھا ہونے جیسے واقعات گزشتہ دو تین روز سے جاری ہیں جس سے صورتحال ابتر ہو رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگر عوام لاک ڈاؤن کی پابندی کرتے ہوئے سماجی فاصلہ براقرار نہیں رکھیں گے تو لاک ڈاؤن 6 ماہ تک بھی کرلیا جائے تو بے سود ہوگا لہٰذا حکومت کو عوام کا تعاون ان ہی کی بھلائی اور تحفظ کیلئے درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملیر کے دو علاقوں سے سب سے زیادہ کیسز آئے جس کے بعد وہاں لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ صوبے کے میرے بہن بھائی اس لاک ڈاؤن کو مزید موثر بنانے میں حکومت کی مدد کریں۔