ایسٹرپرپوپ فرانسس کاخالی میدان میں خطاب
دنیا بھرمیں کوروناوائرس کےباعث لاک ڈاؤن کی وجہ سےمسیحی ایسٹرکی تقریبات کےلیےچرچزنہ جا سکےجبکہ پوپ فرانسس سمیت دنیاکےمتعددمالک کےپادریوں نےایسٹرکی عبادات آن لائن کروائیں۔ ایسٹرکےموقع پرہرسال مسیحی چرچزمیں جاکرعبادات کرتےہیں جبکہ مسیحیوں کےروحانی پیشواپوپ فرانسس بھی اس دن خصوصی خطاب کرتےہیں۔
پوپ فرانسس نےایسٹرسےقبل 11 اور 12 اپریل کی درمیانی شب سینٹ پیٹراسکوائر کے خالی میدان میں خطاب کیا۔ پوپ فرانسس نےاپنےخطاب میں کوروناکی وبا سے دنیا کی نجات کی دعا کرنےسمیت اپنےپیروکاروں کووبا سےزیادہ خوف زدہ نہ ہونے کی تاکید بھی کی اورکہاکہ انہیں موت کےان دنوں میں زندگی کےمسیحا کا کردارادا کرناچاہیے۔
پوپ فرانسس نے عالمی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کرونا کے بعد غریب ممالک کے قرض معاف کردے یا اس میں کمی کردے۔ ویٹی کن سٹی میں ایسٹر کی تقریب سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ دنیا میں اس وقت ہنگامی صورت حال ہے، ہم سب کرونا وائرس سے نبردآزما ہیں۔
انہوں نے عالمی دنیا اور امیر ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ غریب ملکوں کو دیے گئے قرض کو معاف کردیں کیونکہ کرونا وائرس سے قومیں زبوں حالی کا شکار ہیں۔ پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اور دیگر ممالک اس وقت انسانیت کی خدمت اسی طرح کرسکتے ہیں کہ وہ غریب ممالک کو دیے گئے قرض میں سے ٹیکس یا سود کی رقم کو کم یا ختم کردیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب ممالک بہت کم وسائل کے ساتھ کرونا کی وبا سے لڑ رہے ہیں، اُن کے پاس اپنے عوام کے لیے پیسہ نہیں اور اُس پر قرضے کی واپسی کے خوف نے بھی انہیں پریشان کررکھا ہے۔
پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ’اس مشکل وقت میں ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ یہ عالمی دنیا کی صحت کا مسئلہ ہے، تمام سیاسی رہنما آپسی اختلاف کو بھلا کر انسانیت کی خدمت کریں تاکہ ہم وبا سے نجات حاصل کرلیں‘۔ انہوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ تمام ممالک آپسی اختلافات کو نظر انداز کر کے جنگ کی صورت حال سے باہر نکلیں اور متحد ہو کر ایک دشمن کرونا کے خلاف حکمت عملی تیار کریں
انہوں نےاپنےخطاب میں کہاکہ اس وقت ہمارےلیےتاریک لمحات ہیں، جن سے ہمیں ڈرنا نہیں چاہیے بلکہ ایسے وقت میں ہمیں امید اورزندگی کاپیغام پھیلانا چاہیے۔
برطانوی اخبارکےمطابق اس باردنیا بھرکےایک ارب 30 کروڑمسیحی پیروکار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایسٹر کی تقریبات میں شرکت کےلیےچرچزجانےسےقاصرہیں اورپادریوں نےآن لائن عبادات کااہتمام کر رکھاہے۔
عرب نشریاتی ادارےکے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث بیت المقدس (یروشلم) میں بھی ایسٹرکی تقریبات کو محدودرکھاگیااورزیادہ ترافرادنےگھروں میں ہی عبادات کرنےکوترجیح دی۔ ایسٹرکےموقع پربیت المقدس کےچرچزنےآن لائن عبادات کا اہتمام کیااورلوگوں نےگھروں میں بیٹھ کر ڈیجیٹل عبادات میں شرکت کی، تاہم کچھ افراد نے چرچز کا بھی رخ کیا۔
واضح رہےکہ مسیحی برادری کےلیےایسٹرانتہائی مقدس اوراہم دن ہوتاہےاس دن کوکرسمس کےبعد سب سےاہم دن ماناجاتا ہے۔