امریکا: 11 ستمبر جیسا دہشتناک دن، 1 روز میں 2407 ہلاکتیں
امریکا میں 14 اپریل 11 ستمبر جیسا دہشت ناک دن ثابت ہوا ہے، جب کورونا سے ایک ہی روز میں 2 ہزار 407 افراد ہلاک اور مزید 27 ہزار بیمار ہوگئے ہیں۔امریکا میں 11 ستمبر 2001ء کو طیارہ حملوں سے 2 ہزار 996 افراد ہلاک اور 25 ہزار زخمی ہوئے تھے تاہم اب کورونا وائرس نے وہ تباہی مچائی ہے کہ ایک ہی دن میں اموات کی تعداد ڈھائی ہزار کے قریب پہنچ گئی۔
امریکا میں کورونا وائرس سے مجموعی ہلاکتیں 26 ہزار 64 ہو گئیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 14 ہزار 211 ہو گئی ہے۔امریکا کے اسپتالوں میں 5 لاکھ 49 ہزار 327 افراد زیرِ علاج ہیں جن میں سے 13 ہزار 473 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 38 ہزار 820 کورونا مریض اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔
منگل کو صرف نیویارک میں 778 افراد نے دم توڑا، نیویارک میں ان 3700 افراد کو بھی کورونا ہی کا شکار تسلیم کر لیا گیا ہے جن کی اموات مشتبہ قرار دی گئی تھیں۔ اب ریاست میں اموات کی مجموعی تعداد 10 ہزار 834 ہوگئی ہے جبکہ بیماروں کی تعداد 2 لاکھ 3 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔
ریاست میں بیماروں کی تعداد کا اندازہ اس لحاظ سے بھی کیا جاسکتا ہے کہ دنیا میں کورونا سے سب سےزیادہ بیمار افراد اسپین میں ہیں جہاں بیماروں کی تعداد 1 لاکھ 74 ہزار ہے جو نیویارک سے 29 ہزار کم ہے۔ اموات نیو جرسی، مشی گن، میسا چوسس، پنسلوینیا اور لوزی اینا میں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہیں جبکہ ملک کے نرسنگ ہومز میں کورونا سے اموات کی تعداد 3800 ہوگئی ہے۔
کیلی فورنیا میں اموات پر قابو پانے کی کوشش کسی حد تک کامیاب ہو رہی ہے، ریاست کے گورنر کا کہنا ہے کہ انہیں روشنی کی کرن نظر آ رہی ہے۔ ادھر امدادی کوششیں سیاست کی نذر ہو رہی ہیں، امریکی حکومت نے لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے مقامی حکومتوں کو گائیڈ لائن جاری کر دی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے لوگوں کو دیے جانے والے اسٹیمولس چیکس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر چھاپنے کا حکم دے دیا ہے۔امریکا سے لوگوں کو ڈی پورٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گوئٹے مالا کا کہنا ہے کہ امریکا سے جبری بے دخل کیے گئے افراد کی بڑی تعداد کورونا کی مریض نکلی ہے۔