شیری رحمٰن کآ ترقی پذیر ممالک کے لئے موسمیاتی کارروائی کی فوری ضرورت پر زور
اسلام آباد: ممتاز سیاست دان، سفیر اور سابق وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے ترقی پذیر ممالک کے لئے موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کی فوری ضرورت پر توجہ دلائی ہے۔
ٹائم میگزین کے ایک مضمون میں،شیری رحمٰن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایک ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دوسرے ممالک پر بھی دور رس اثر انداز ہوتے ہیں،۔
انہوں نے موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک کو مالی چیلنجوں پر بھی توجہ دلوائی، اوَر خاص کر کے 2030 تک پاکستان کی موسمیاتی لچک کے لئے ورلڈ بینک کی جانب سے پیش کردہ 348 بلین ڈالر کی خوفناک صورتحال کی بات کی ہے۔
انہوں نے نئے تخلیقی مالیاتی نظام کی مطالبہ کیا جو ترقی پذیر ممالک کو مدد فراہم کرے گا، اور عالمی رہنماؤں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی کل آمدنی کا 0.7 فیصد ترقیاتی امداد کے طور پر مختص کریں۔
انہوں نے تبدیلی کے سنگ میلوں اور اقدامات کی اہمیت پر زور دیا ہے جو قائم نتائج پیدا کریں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ستمبر میں ایس ڈی جی سمٹ اور دسمبر میں سی او پی 28 کے ساتھ آنے والے اجلاسوں اور مؤتمرات کی کامیابی عالمی تعاون اور یکجہتی پر منحصر ہوگی۔