سابق وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک کی دوسری برسی نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی۔
سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اے رحمان ملک کی دوسری برسی جمعہ کو رحمان ملک ہاؤس اسلام آباد میں انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ اس موقع پر شرکاء نے قرآن پاک کی تلاوت اور نعت خوانی کی اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔ انہوں نے دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا اور مرحوم رحمان ملک کے ملک اور اس کے عوام کے لیے ان کی بے مثال خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
مرحوم سینیٹر اے رحمان ملک ایک تجربہ کار سیاستدان اور ریٹائرڈ سینئر بیوروکریٹ تھے جن کا 23 فروری 2022 کو اسلام آباد میں انتقال ہو گیا۔ انہوں نے 1973 میں جامعہ کراچی سے شماریات میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور 2012 میں اسی یونیورسٹی نے انہیں اعزازی پی ایچ ڈی سے نوازا گیا۔
اپنے پورے کیرئیر کے دوران، وہ 2008 سے 2013 تک پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ کے عہدے سمیت مختلف اہم عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں، قانون سازی اور ملک کے سیاسی معاملات میں اہم کردار ادا کیا۔
سینیٹر رحمان ملک کو قوم کے لیے ان کی غیر معمولی اور بے مثال خدمات پر ستارہ شجاعت اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔
اس موقع پر ان کے بیٹے علی رحمان ملک نے کہا کہ وہ اور ان کے بھائی عمر رحمان ملک اپنے والد مرحوم کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں جو ملک، اس کے عوام اور خاص طور پر معاشرے کے کمزور طبقات کی خدمت کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اپنے مرحوم والد کی مثالی زندگی کو اپناتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت جاری رکھے گے۔
عمر رحمان ملک نے کہا کہ ان کے والد کی کمی ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت سے محسوس ہوتی ہے، لیکن پاکستان اور اس کے عوام کے لئے ان کی خدمات ان کے لئے میراث ہے جو ہر لمحہ ان کی رہنمائی کرتا رہے گا۔ انہوں نے درخواست کی ہے کہ سب ان کے والد کے لیے سورہ فاتحہ کی تلاوت کریں اور اللہ تعالیٰ سے ان کی مغفرت کے لیے دعا کریں۔
ریاض علی طوری