وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین سے اٹلی کی سفیر ماریلینا ارمیلن کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال

d

اسلام آباد :وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین سے پاکستان میں اٹلی کی سفیر محترمہ ماریلینا آرمیلن نے جمعہ کو ان کے آفس میں ملاقات کی۔ اٹلی کی سفیر ماریلینا ارمیلن نے چودھری سالک حسین کو وزارت سنبھالنے پر مبارکباد دی ۔

وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پاکستان اٹلی کو ایک دوست اور قابل اعتماد ساتھی سمجھتا ہے، دونوں ممالک متعدد علاقائی اور عالمی مسائل پر یکساں موقف رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کو غیرقانونی تارکین وطن کو روکنے کیلئے بارڈر کو کنڑول کرنے اور آپریشن کی ضرورت ہے۔

اٹلی کی سفیر محترمہ ماریلینا آرمیلن نے کہا کہ اس وقت 3 لاکھ پاکستانی اٹلی میں مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے اٹلی کو پاکستان میں ہوٹل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام مشترکہ معاملات پر اٹلی کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔ اس موقع پروفاقی وزیر نے اٹلی میں پاکستانیوں کیلئے روزگار کی فراہمی کیلئے ایم او یو کا ڈرافٹ سفیر کے حوالے کیا۔انہوں نے اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی کو سراہتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں ان کے کردارقابل ذکر قرار دیا۔ بات چیت کے دوران، دونوں نے تجارت اور سرمایہ کاری سے لے کر تعلیم اور ثقافتی تبادلوں تک تعاون کے لیے مختلف شعبوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پاکستان اور اٹلی کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، کاروباری شراکت داری کو آسان بنانے اور سیاحت کو فروغ دینے کے اقدامات کا ذکر کیا۔

وزیر حسین اور سفیر ماریلینا آرمیلن نے اٹلی میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کیا، جن میں روزگار، سماجی انضمام اور قونصلر خدمات سے متعلق مسائل شامل ہیں۔

انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کو مدد اور مدد فراہم کرنے، ان کی فلاح و بہبود اور تحفظ کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

بات چیت میں زراعت، ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں مشترکہ مفادات پر بھی بات کی گئی، دونوں فریقوں نے باہمی فائدے اور علم کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا

وزیر حسین اور سفیر ماریلینا آرمیلن نے پاکستان اور اٹلی کے درمیان دیرینہ دوستی کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے زیر بحث اقدامات کو عملی جامہ پہنانے اور اپنی قوموں کے درمیان زیادہ افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔