کراچی: کورونا وائرس کا ٹیسٹ مفت نہیں ہے
بہت سے لوگ کورونا وائرس ٹیسٹ، اس کے اخراجات اور کسی شخص کو جانچنے کیلئے درکار معیار کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔آغا خان یونیورسٹی اسپتال کراچی نے اپنے ایک بیان بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ-19 کی اسکریننگ آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں کی جارہی ہیں جس کی قیمت ایک ہزار 50 روپے ہے، اگر مریض لیب ٹیسٹ کے معیار پر پورا اترتا ہے تو اسے 7900 روپے ادا کرنے ہوتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی کو بخار ہو یا سردی ہو جس نے کسی ایسے ملک جہاں کورونا وائرس پھیل رہا ہو، خاص طور پر چین، اٹلی، ایران یا افغانستان کا سفر کیا ہو یا کسی متاثرہ مریض سے ملا ہو، اس کی جانچ کی جائے گی۔اے کے یو ایچ کا مزید کہنا ہے کہ ایسے مریضوں کا لیب ٹیسٹ مفت کیا جاتا ہے جنہیں حکومت کی جانب سے لیٹر جاری کیا گیا ہو۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ حکومت ایسے مریضوں کی ادائیگی کررہی ہے جو خود فیس دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے، ڈسٹرکٹ کمشنر کے آفس کی ٹیم مریض کے معائنے اور اس کی ہسٹری جاننے کے بعد اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ کونسا مریض مفت علاج کا اہل ہے۔اگر یہ طے ہوجائے کہ متاثرہ شخص ادائیگی کے قابل نہیں تو سندھ حکومت کی جانب سے اسے اسکریننگ اور کورونا وائرس کے لیبارٹری ٹیسٹ سے قبل ایک ریفرل لیٹر جاری کیا جائے گا۔
اگر آپ خود کو مشتبہ مریض سمجھتے ہیں یا آپ سے متعلقہ کسی شخص میں ایسی علامات سامنے آتی ہیں تو آپ اس کیلئے حکومت کی ہیلپ لائن 99203443-021، 99204405-021 پر کال کرسکتے ہیں، حکام آپ کا رابطہ ایک ڈاکٹر سے کرائیں گے جو آپ سے طبی اور سفری معلومات حاصل کریگا اور بتائے گا کہ آپ کو لیبارٹری ٹیسٹ کی ضرورت ہے یا نہیں۔اگر آپ کو کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی ضرورت ہوگی تو حکام آپ کے پاس ایک ایمبولینس بھیجیں گے جو آپ کو اسپتال لے کر جائے گی جہاں آپ کو آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا جائے گا، آپ سے متعلقہ افراد کی شناخت اور ان کے ٹیسٹ بھی کئے جائیں گے۔