ھم ڈیلٹا کے حوالے سے قانون سازی کرنے جا رہے ہیں : سسئ پلیجو
سندھ کے ماحولیاتی ماہرین، پارلیمینٹرین، سیاسی سماجی رہنمائوں، ماہرین اور انڈس ڈیلٹا کے مکینوں نے انڈس ڈیلٹا کو بچانے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر پانی فراہم کرنے کیلیے 91 واٹر اکارڈ پر عملدرآمد کے ساتھ پارلیامینٹ میں قانونسازی کا مطالبہ کردیا ہے سسئ پلیجو نے کہا کہ پہلی مرتبہ ھم ڈیلٹا کے حوالے سے قانون سازی کرنے جا رہے ھین اس ضمن مین سارے سٹیک ھولڈرس سے مشاورت کرینگے پریس کلب ٹھٹھہ میں سندھ کی عظیم انڈس ڈیلٹا کو بچانے کیلیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پ پ سنیٹر سسی پلیجو اور ماحولیاتی ماہریں. نے کہا کہ انڈس ڈیلٹا کو بچانے کے حوالے سے تحفظ کا کوئی قانون نہیں ہے، سجاول اور ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں میں پانی کا شدید بحران ہے، پانی کی عدم فراہمی کے باعث پاکستان میں بدترین نقل مکانی ان علاقوں سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ڈیلٹا کو مطلوب مقدار میں پانی ملنا چاہیے اس پے قانون سازی کرنے جا رہے ہیں وفاق کو بھی انڈس ڈیلٹا کو بچانے کیلئے آگے آنا چاہیے ہم بھی پاکستانی باشندے ہیں سب صوبوں کو برابری سے دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے پانی کے اور دوسرےوفاقی وزرا کہتے ھین کہ سمندر میں پانی ضایع ہوتا ہے، زندگیاں بچانے کیلیے پانی کی ضرورت نھین، یہ جھوٹ پر مبنی ہے فیصل واڈا اور دیگر وزراء کو یہاں آکر دیکھنا چاہیے کے یہاں جو لوگ رہتے ہیں وہ بھی پاکستانی باشندے ہیں. دریاء سندھ می تازہ پانی نہ چھوڑنے سے سمندر تیزی سے آگےبڑھ رہا اور زرعی زمینے نگل رہا ہے جس سے یہاں کی زراعت تباھ ہوگئی ہے ہمارے ادارے کہتے پاکستان کے انچ انچ کی ہم حفاظت کرینگے جو زمیں سمندر نگل رہا وہ بھی پاکستاں کی سر زمیں ہے. سینٹر سسئی پلیجو اور ماحولیاتی ماہریں نے کہا کے سمندر کا اس طرح تیزی سے آگے بڑنے سے آنے والے دنوں میں یے خدشہ ظاہر ھو رہا ہے کے دو ہزار چالیس پچاس کے قریب ٹھٹھہ سجاول بدین اور کراچی صفعہ ھستی پر موجود نہ رہیں.