اٹلی کی نئی سفیر ماریلینا ارمیلن نے صدر مملکت کو اسناد پیش کیں۔

h

اسلام آباد: پاکستان میں اٹلی کی نئی سفیر ماریلینا ارمیلن نے جمعرات کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اسناد پیش کیں۔

سفیر ماریلینا ارمیلن سے بات کرتے ہوئے صدر نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ اطالوی سرمایہ کاروں کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اٹلی میں مقیم پاکستانی اٹلی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے سفیر سے پاکستانی طلباء کو ویزوں کے اجراء میں تیزی لانے میں مدد کرنے کو بھی کہا۔

ماریلینا ارمیلن کے پاس متاثر کن اسناد ہیں۔ 1971 میں کونیگلیانو (ٹریویزو) میں پیدا ہوئیں، ٹریسٹ یونیورسٹی میں بین الاقوامی اور سفارتی علوم میں گریجویشن کیا اور 1996 میں سفارتی کیریئر شروع کیا
فارنیسینا میں ماریلینا ارمیلن کی پہلی پوزیشن ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے ثقافتی تعلقات میں تھی۔ 1999 میں وہ باسل میں پہلی نائب قونصل بن گئیں، جہاں ان کی تقرری پہلے نائب قونصل اور پھر قونصل کے طور پر ہوئی۔

2001 میں وہ نیروبی میں پہلی سکریٹری بنی، جہاں وہ 2005 تک رہی، جب وہ روم واپس آئی تو جنرل ڈائریکٹوریٹ برائے اطالویوں کے بیرون ملک اور ہجرت کی پالیسیاں کا حصہ بنیں

2011 میں، ماریلینا ارمیلن جنیوا میں بین الاقوامی تنظیموں میں مستقل نمائندگی میں پہلی کونسلر تھیں۔ چار سال بعد وہ سوئٹزرلینڈ چھوڑ کر امریکہ چلی گئیں: وہ واشنگٹن ڈی سی میں پہلی کونسلر تھیں۔

ستمبر کے بعد سے وہ امریکی ریاستوں کی تنظیم OAS میں مستقل مبصر اور سفیر کی دوہری ذمہ داری نبھائی

2019 میں وہ فارنیسینا واپس آئی تھی، جس نے براہ راست ڈائریکٹر جنرل برائے گلوبلائزیشن اور گلوبل ایشوز کو رپورٹ کیا۔ اسی سال کے آخر میں انہیں کیریبین ممالک کے لیے وزارت کی خصوصی ایلچی بھی مقرر کیا گیا۔ اسی ڈائریکٹوریٹ میں، 2020 سے وہ لاطینی امریکی ممالک کے لیے سینٹرل ڈائریکٹر تھیں، یہ عہدہ آپ نے پاکستان کے لیے چھوڑ دیا۔

سفیر ماریلینا ارمیلن نے کہا کہ”پاکستان میں اٹلی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے، ایک ایسی سرزمین جس کی ایک ہزار سالہ تاریخ ہے اور مستقبل کے مواقع اور چیلنجز سے بھرے ہیں، عالمی توازن کے لیے ایک اسٹریٹجک خطے میں۔ میں مستحکم دوطرفہ تعلقات اور اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی سے فائدہ اٹھاؤں گا، جو یورپی یونین میں سب سے بڑا ملک ہے، اور اس کے بہت سے کاروباری افراد، کارکنان اور طلباء ہمارے تعلقات کی ترقی کی صلاحیت کو مزید شدت کے ساتھ استعمال کرینگے”